پرو-امریکی اور عالمی ثالثی کوششوں کے دوران، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کو غزہ امن منصوبے کے مذاکرات میں ثالثی کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے۔

قطر کی وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے مصر اور امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ منصوبے پر رابطہ کاری شروع کی ہے تاکہ متعلقہ فریقین (اسرائیل، حماس وغیرہ) کے درمیان مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے۔
قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے مجوزہ 20 نکاتی امن منصوبے میں کچھ ایسے نکات ہیں جن پر وضاحت اور مزید تبادلۂ خیال ضروری ہے۔
امریکی صدر نے زور دیا ہے کہ غزہ امن منصوبے پر کارروائی تیزی سے کی جائے، اور پہلے مرحلے پر عمل درآمد کو جلد مکمل کیا جائے۔
اس معاہدے کے پہلے مرحلے میں درج اہم نکات میں شامل ہیں:
- جنگ بندی
- یرغمالیوں کی رہائی
- انسانی امدادی سامان کی غزہ میں رسائی
قطر کے مطابق تمام فریقین نے ان نکات اور ان کے نفاذ کے طریقہ کار پر اصولی طور پر اتفاق کر لیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنے پوسٹ پر کہا ہے کہ یہ ایک “پائیدار اور ہمیشہ کے لیے قائم رہنے والا امن” کا پہلا قدم ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ تمام فریقین کا منصفانہ سلوک کیا جائے گا اور ان ثالث ملکوں (جیسا کہ قطر، مصر، ترکی) کی کوششوں کو وہ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
عالمی سطح پر، اس امن معاہدے کو مختلف ممالک نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
قطراوردیگرثالثممالکاسامیدکااظہارکررہےہیںکہمعاہدےکیتفصیلاتاوراسکےنفاذکےطریقہکارپرباتچیتآگےبڑھےگیتاکہغزہمیںانسانیبحرانکمہواوردیرپاامنقائمکیاجاسکے۔
المزيد من القصص
یہ ہے ریگن اشتہار اور کینیڈا پر ٹرمپ کی 10 فیصد اضافی ٹیکس کے تنازعے کی مکمل تفصیل اردو میں
🇺🇸 امریکا نے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر سخت پابندیاں عائد کر دیں، ماسکو پر جنگ بندی کے لیے عالمی دباؤ میں اضافہ
غزہ / اسرائیل بحران: قحط کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام